Monday 24 May 2021

کیا کہیں دفن بھی کرنے کی جگہ خالی ہے

آنکھ میں اشک اترنے  کی جگہ خالی ہے
دل میں اک درد سنورنے کی جگہ خالی ہے

یہ گنہگار کہاں جائے کہ سب کے دل میں 
بس فرشتوں کے ٹھہرنے کی جگہ خالی ہے

اب کوئی راہ کا پتھر نہیں ملنے والا 
آؤ چلتے ہیں کہ چلنے کی جگہ خالی ہے

کوئی مجرم ہو گنہگار ہو قاتل ہو مگر 
سب کے اک بار سدھرنے کی جگہ خالی ہے

پوچھتے رہتے ہیں آوارہ ہوئے خانہ بدوش 
ملک میں کوئی ٹھہرنے کی جگہ خالی ہے

راہ میں کانٹے بچھا کر تو کچھ نہ پاؤ گے
پھول بکھراؤ بکھرنے کی جگہ خالی ہے

ایک بیمار نے مرتے ہوئے پوچھا حسرت
کیا کہیں دفن بھی کرنے کی جگہ خالی ہے

#frankhasrat 

No comments:

Post a Comment

तुम शायद सबकुछ भूल गये..........

*तुम शायद सबकुछ भूल गए जब बात हमारी होती थी.........२* वो चाँद कभी होले - होले आग़ोश में यूँ आ जाता था मैं उसका चेहरा पढ़ता था मैं उसका सर सहल...